عرب سربراہی اجلاس کے فیصلے آنے والے چیلنجوں کے مطابق نہیں، جہاد اسلامی فلسطین

تہران - ارنا - فلسطین کی اسلامی جہاد موومنٹ نے عرب لیگ کے ہنگامی سربراہی اجلاس کے اختتامی بیان اور اجلاس میں اٹھائے گئے موقف کو مثبت قرار دیا لیکن ساتھ ہی اس بات پر زور دیا کہ یہ فیصلے ان چیلنجوں کا جواب نہیں دیں گے جو صیہونی حکومت اور امریکہ فلسطینی عوام اور عرب ممالک پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔

اسلامی جہاد موومنٹ نے ایک بیان میں یہ بات زور دے کر کہی گئی ہے کہ اس حقیقت کے باوجود کہ وہ عرب سربراہی اجلاس کے نتائج اور تمام تقاریر میں بیان کے گئے معاملات کو مثبت سمجھتی ہیں لیکن ساتھ ہی یہ بھی سمجھتی ہے کہ اس اجلاس کے فیصلے اہم مسائل سے نمٹنے میں کارگر ثابت نہیں ہوں گے۔

بیان میں کہا گيا ہے کہ عرب سربراہی اجلاس کے فیصلوں  اور تقاریر میں جبری نقل مکانی کو روکنے، غزہ کی تعمیر نو، نیز غزہ، مغربی کنارے اور بیت المقدس پر حملے رکوانے جیسے اہم مسائل کا کوئی پائيدار حل نہیں کیا گيا۔  

دوسری جانب پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین نے قاہرہ اجلاس کے حتمی بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے جارحیت کے مکمل خاتمے اور غیر ملکی مداخلت کے بغیر غزہ کی تعمیر نو کے آغاز سمیت اپنے فیصلوں پر فوری اور عملی عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔

 پاپولر فرنٹ نے غزہ اور مغربی کنارے میں بین الاقوامی فوج کی تعیناتی کو فلسطینیوں کے درمیان قومی اتفاق رائے سے مشروط اور اسرائیل جارحیت کے مستقل خاتمے کے لیے عالمی کوششوں کو مربوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .